Skip Navigation | Accessibility

information, advice, guidance and learning materials in community languages

دی آرٹیکل آف دی ھیومین رائیٹس ایکٹ
The Articles of the Human Rights Act

آرٹیکل آف ایکٹ تفصیل سے

یہاں ھم وضاحت کریں گے کہ ھر آرٹیکل کیا کہتا ھے ھم اس کی بھی مثال دیں گے کہ

وہ اس سے پہلے کیسے استعمال ھوتا رھا ھے اور وہ اسے ھیومین رائيٹس ایکٹ کے تحت کیسے استعمال کر سکتے ھیں یاد رکھیں جبکہ یہ صرف مثالیں ھیں اور کنونشن رائیٹس بہت سے دوسرے طریقوں سے بھی استعمال ھو سکتا ھے

آرٹیکل 2: رائٹ ٹو لائف

اس میں بیان کیا گیا ھے کہ گورنمنٹ اور پبلک اتھاریٹیز زندہ رھنے کے حق کی حفاظت کریں گے اس کا مطلب ھے کہ پولیس اس آدمی کی حفاظت کرے گی جس کی زندگی کو بہت جلد خطرہ ھے یہ اس لیۓ بھی استعمال ھو سکتا ھے کہ ایک مریض کو علاج حاصل ھونا چاھیۓ کہ وہ اپنی زندگی بچا سکے آرٹیکل نمبر 2 میں بیان کیا گیا ھے کہ تین حالات میں گورنمنٹ یا دوسری پبلک اتھارٹی کسی ایک آدمی کی زندگی لینے میں حق بجانب ھو سکتی ھے

وہ یہ ھیں

● وہ کسی دوسرے کی غیر قانونی تشدد سے حفاظت کر رھے ھوں

● وہ کسی کو گرفتار کرنے کی یا کسی قید سے بھاگنے والے کو روکنے کی کوشش

کر رھے ھوں

● وہ فساد کو روکنے کی کوشش کر رھے ھوں

اگر کوئی ایسی حالت میں مر جاتا ھے گورنمنٹ یا پبلک اتھارٹی (عام طور پر پولیس) کو یہ ظاھر کرنا ھوگا کہ ضرورت سے زیادہ فورس استعمال نہیں کی گئی تھی اگر وہ ایسا ظاھر کر سکتے ھیں تو وہ آرٹیکل نمبر 2 کی خلاف ورزی کریں گے

آرٹیکل 2 میں یہ بھی بیان کیا گیا ھے کہ اگر پولیس یا آدمی کسی کو جان سے مارتی ھے تو اس کی مناسب تفتیش ھونی چاھیۓ یا کوئی دوران حراست مر جاتا ھے یا کوئی پبلک اتھارٹی کی لا پرواھی کی وجہ سے مر گیا ھو ۔ یہ عام طور پر ایک سوالیہ نشان ھے لیکن بعض اوقات گورنمنٹ ، پولیس یا فوج کو انکوائری کرنی پڑتی ھے آرٹیکل نمبر 2 کے تحت مر جانے والے آدمی کی فیملی کو لیگل امداد بھی دی جاتی ھے تا کہ وہ تفتیش میں بھر پور حصہ لے سکیں

دو مخصوص حالات میں جن کو آرٹیکل 2 پورا نہیں کرتا

● یہ ایک عورت جو حمل گراتی ھے اس کو روکا نہیں جا سکتا

● یہ ان لوگوں کو جو اصطلاحاّ بیمار ھیں ان کو مرنے کے حق میں امداد نہیں دیتی

آرٹیکل 3 : جسمانی اذیت سے روکنا

اس آرٹیکل میں بیان کیا گیا ھے کہ کسی کو اذیت نہیں دینی چاھیۓ اور یہ سزا دینے اور لوگوں کے ساتھ برا سلوک کرنے کو منع کرتا ھے یورپین کورٹ آف ھیومین رائیٹس میں بیان ھے کہ غیر انسانی یا برا سلوک یا سزا دینا آرٹیکل نمبر 3 کی سخت خلاف ورزی ھو گی آخرکار یہ سخت تذلیل ھو گی

یہ آرٹیکل لوگوں کو اس ملک سے جہاں ان کو اذیت دی جاتی ھے کو ڈیپورٹ کرنے سے روکتا ھے یا جہاں ان کو مجرمانہ کے چارجز کا سامنا کرنے کا خطرہ ھے اور جہاں ان کو موت کا خطرہ ھو ۔ یہ اس لیۓ بھی استعمال ھو سکتا ھے

● ایسے کیس جہاں سوشل سروسز سخت اذیت سے بچوں کی حفاظت کرنے میں

ناکام ھو جاتی ھے

● یہ دلیل دینا کہ حکومت کو اسائلم کے متلاشی لوگوں کی حکومتی مدد کو نہیں روکنا چاھیۓ کیونکہ ایسا کرنے سے وہ مفلس ھو جائیں گے یعنی (ان کے زندہ رھنے کے

لیۓ کچھ نہیں ھو گا)

قیدی یا جن لوگوں کو ھسپتال میں رکھا گیا ھو اگر ان سے برا سلوک ھو رھا ھے یا جیل یا ھسپتال کی حالت بہت بری ھو وہ ضرور آرٹیکل نمبر 3 کا استعمال کریں

آرٹیکل 4: غلامی اور جبری مزدوری کی ممانعت

یہ غلامی کو منع کرتی ھے جبکہ ایک آدمی کسی دوسرے آدمی کی ملکیت میں ھو یا جب کسی آدمی سے زبردستی کام کروایا جاۓ

جبکہ آرٹیکل نے یہ واضح کردیا ھے کہ اس میں وہ کام شامل نہیں ھے جو ایک آدمی جیل میں کرتا ھے یا کام کا وہ ٹھیکہ جس کے لیۓ آپ رضاکارانہ طور پر رضامند ھوں

آرٹیکل 5: آزادی اور سیکورٹی کا حق

● لمبی مدت ۔ مثال کے طور پر اگر آپ جیل میں ھیں یا آپ کو زبردستی مریض کے طور

مینٹل ھسپتال میں ٹھہرنے کے لیۓ کہا گیا ھے اور

● کم مدت ۔ مثال کے طور پر اگر آپ کو گرفتار کیا گیا ھے

آرٹیکل نمبر 5 بیان کرتا ھے کہ قانون واضح ھونا چاھیۓ کہ لوگوں کو کیسے اور کب نظر بند کیا جا سکتا ھے یہ بیان کرتا ھے کہ لوگوں کو صرف اس لیۓ نظر بند کیا جا سکتا ھے

● اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ھو اور ان کو قید کی سزا دی گئی ھو

● اگر انہوں نے عدالت کے آرڈر کی حکم عدولی کی ھو جب کہ ان کو جو قانون کہتا

ھے کرنے کے لیۓ کہا گیا ھو (جیسا کہ جرمانہ کی ادائیگی اور مینٹیننس کی ادائیگی)

● اگر شک کرنے کی خاص وجہ ھو کہ انہوں نے جرم کیا ھے یا ان کو جرم کرنے سے روکا گیا ھے یا ان کو جرم کرنے کے بعد بھاگ جانے سے روکا گیا ھو

● اگر وہ ذھنی بیمار ھوں شرابی ھوں یا آوارہ گرد ھوں اور اگر ان کو متعدی بیماریوں کو پھیلنے سے روکنے کے لیۓ نظر بند کیا جاۓ ؛ یا

● ان کو غیر قانونی طور پر ملک میں آنے سے روکا گیا ھو ؛ یا

● جب کہ ان کو ڈیپورٹ کیا جا سکتا ھے (اس ملک کو بھیجا جا سکتا ھے جہاں انہوں

نے جرم کیا ھے )

18 سال سے کم عمر کے افراد کو بھی نظر بند کیا جا سکتا ھے یہ تسلی کرنے کے لیۓ کہ وہ ایجوکیشنل دیکھ بھال حاصل کریں یا ان کو عدالت میں لے جایا جا سکتا ھے

تاھم انگلش اور ویلش قانون کچھ اقسام کے لوگوں کی نظر بندی کی اجازت نہیں دیتا مثال کے طور ، نشہ کرنے والوں کو اس لیۓ نظر بندنہیں کیا جا سکتا کہ وہ نشہ باز ھیں

آرٹیکل نمبر 5 ان لوگوں کو جو گرفتار یا نظر بند کئے گئے ھوں کو حق دیتا ھے کہ :

● کہ ان کو بتایا جاۓ اس زبان میں جو وہ سمجھتے ھوں کہ ان کو کیوں گرفتار کیا گیا ھے

● ان کو بہت جلدی عدالت میں پیش کیا جاۓ

● ضمانت (عارضی طور پر رھائی جبکہ عدالتی کاروائی جاری ھو ) آپ کو دی جاسکتی

ھے اگر آپ اس کی شرائط پوری کرتے ھیں اس وقت تک کہ یہ نہ دینے کی کوئی خاص

وجہ ھو

● آپ کی سماعت مناسب وقت پر ھو

● اگر وہ یہ خیال کرتے ھیں کہ انہیں غیر قانونی طور پر روکا گیا ھے اس صورت میں

عدالت کے فیصلہ کو چیلنج کیا جا سکتا ھے اور

● غیر قانونی قید کی تلافی ھو سکتی ھے

آرٹیکل نمبر 5 ان لوگوں کو یہ حق بھی دیتا ھے (جن کو رکھا گیا) عدالت یا خصوصی عدالت وقتاّ فوقتاّ ان کی قید کے اسباب کا جائزہ لے ان میں وہ لوگ شامل ھیں جو کہ ذھنی امراض کے ھسپتال میں داخل ھوں اور عمر قید کے مجرم جو اپنی سزا کا کم سے کم حصہ قید میں گزار چکے ھوں ان کو پے رول بورڈ حالات کے مطابق چھوڑنے کا فیصلہ کر سکتے ھیں

آرٹیکل 6: رائٹ ٹو فیئر ٹرائل

اگر آپ یقین رکھتے ھیں کہ آپ کے مقدمہ کا فیصلہ ٹھیک نہیں ھوا اور آپ اپنا کیس ھار چکے ھیں اور آپ کا کیس آرٹیکل 6 کے دائرہ کے اندر ھے ھر ایک کو حق حاصل ھے مقدمہ کی سماعت دوبارہ شروع کی جا سکتی ھے

آرٹیکل نمبر 6 یکساں طور پر سول کیس (کسی آدمی یا آرگنائزیشن کے درمیانی جھگڑے) اور دوسرے کیس جسمیں مجرمانہ کاروائی ھو) دونوں کو یکساں حق حاصل ھے

● ٹرائل ایک خاص فرصت کے اندر

● ایک خود مختار جج ھو

● کھلے عام ( جب کہ بعض حالات میں عوام کو دیکھنے کی اجازت نہیں ھوتی)سماعت

ھو

● کیا جج کا فیصلہ کھلے عام کیا گیا ھے اور

● کیا فیصلہ کے لیۓ جج وجوھات جانتا ھے

سول دعوی میں آرٹیکل 6 کورٹ کی کاروائی ایک جگھڑے کا فیصلہ کرنے کے لیۓ حاصل کرنے کا حق رکھتے ھیں (اگرچہ اس کا انحصار دعوی کی قسم پر ھے یہ حق محدود ھو سکتا ھے ) بہت کم دعوں میں آرٹیکل نمبر 6 آپ کو لیگل ایڈ کا حق دیتا ھے اگر آپ اپنے کیس کی پیروی بذات خود نہیں کر سکتے اور آپ ایک وکیل مہیا نہیں کر سکتے

بعض حالات میں جبکہ ایک آدمی مکمل طور پر آزاد نہیں ھے تو وہ فیصلہ کرتا ھے اس میں ضروری نہیں ھے کہ آرٹیکل نمبر 6 کی خلاف ورزی ھوئی ھے (مثال کے طور پر ایک ھاؤسنگ آفیسر ایک بے گھر کے فیصلہ کی سماعت کر رھا ھے ) یہ اس لیۓ ھے کیونکہ آپ کو حق حاصل ھے کہ آپ عدالت میں اس فیصلہ کے خلاف اپیل کر سکتے ھیں

مجرمانہ کیس میں کچھ مزید حقوق ھیں جو کہ یہ ھیں :

● فرض کیا جاتا ھے کہ جب تک آپ پر جرم ثابت نہیں ھو جاتا آپ بے گناہ ھیں

● آپ کو پہلے موقع پر ھی بتا دیا جاتا ھے کہ آپ کا کیا جرم ھے

● خاموش رھیں ، آپ کو مجبور نہیں کیا جاتا کہ آپ کسی سوال کا جواب دیں لیکن

عدالت فیصلہ کے وقت آپ کی اس خاموشی کو آپ کے ھونے والے فیصلے میں

شامل کر سکتی ھے

● کیا آپ کے پاس اپنی صفائی پیش کرنے کے لیۓ کافی وقت ھے

● اگر آپ ایک وکیل مہیا نہیں کر سکتے تو کیا آپ کے پاس وکیل کے لیۓ لیگل ایڈ ھے

اور یہ انصاف کے لیۓ ھے کہ آپ وہ وکیل کر سکتے ھیں

● اپنی سماعت کے وقت وھاں حاضر ھیں

● اپنی سماعت کے وقت اپنا موقف پیش کریں

● اپنے خلاف بڑی گواھی پر جرح کریں اور اپنا گواہ بلائیں ؛ اور

● اگر آپ کو ایک ترجمان کی ضرورت ھے تو حاصل کریں

آرٹیکل 7: قانون کے بغیر کوئی سزا نہیں

اس میں بیان کیا گیا ھے کہ آپ کا ٹرائل نہیں ھو سکتا اور آپ کو مجرم نہیں پایا جاتا اگر آپ نے جو جرم کیا ھے وہ کریمنل جرم جب آپ نے وہ کیا تھا اس وقت وہ جرم نہیں تھا اس میں یہ بھی بیان کیا گیا ھے کہ آپ کو طریقے سے بھی سزا نہیں دی جا سکتی کہ جب آپ نے وہ جرم کیا تھا تو وھاں یہ قانون نہیں تھا پارلیمنٹ ایک قانون کو پہلے والی تاریخ سے لاگو نہیں کرسکتی

● وقت بڑھا دیتی ھے تا کہ آپ کو جیل بھیجا جا سکے ؛ يا

● ایک جرم کے لیۓ ایک نئی سزا متعارف کرواتی ھے

آرٹیکل نمبر 7 میں یہ بھی بیان کیا گیا ھے کہ قانون واضح ھونا چاھیۓ تا کہ لوگ یہ جان سکیں کہ جو وہ کر رھے ھیں خلاف قانون ھے یا نہیں

آرٹیکل 8: پرائیویٹ اور فیملی لائف کی عزت کا حق

اس میں بیان کیا گیا ھے کہ ھر ایک کی پرائیویٹ اور فیملی لائف کی ، گھریلو لائف اور خط و کتابت میں ایک دوسرے کی ‏عزت کرو

پرائیویٹ لائف کی مکمل وضاحت نہیں کی گئی جبکہ یہ بطور پرائیویسی ھی ھے اور ان حقوق کو کور کرتا ھے :

● اپنی زندگی بغیر کسی کی مداخلت کے گزارو

● اپنی شخصیت کو خوبصورت رکھو اور دوسرے لوگوں سے دوستی اور رشتہ داری کرو

● جنسی خواھشات کا لطف اٹھاؤ

● اپنے جسم کو خوبصورت رکھو

یہ اس کو بھی کور کرتا ھے کہ کیسے لوگ اور ادارے آپ کے متعلق معلومات رکھتے ھیں اور استعمال کرتے ھیں

فیملی لائف کا مطلب ھے کہ اپنی فیملی کے ساتھ آپ کی قریبی رشتہ داری ھو اس میں ایک مرد اور ایک عورت شامل ھے جن کی ابھی تک شادی نہیں ھوئی ھے لیکن وہ بطور اچھے رشتہ دار رھتے ھیں اگرچہ سٹراس برگ عدالت نے ابھی تک ھم جنس جوڑے کو ابھی تک بطور فیملی تسلیم نہیں کیا

'آپ کا گھر' اس کا مطلب جہاں اب آپ رھتے ھیں آپ کے گھر کی عزت کا یہ مطلب نہیں ھے کہ آپ کو ایک گھر دیا جاۓ اگر آپ کے پاس گھر نہیں ھے یا آپ کو پہلے گھر سے بہتر گھر دیا جاۓ

' آپ کے خطوط ' اس کا مطلب ھے آپ کی ٹیلی فون کالز اور لیٹر اور ای میل بھی ۔ لوگ آرٹیکل نمبر 8 کو پولیس کو چیلنج کرنے کے لیۓ استعمال کرتے ھیں

آرٹیکل نمبر 8 ایک مصدقہ حق ھے اس کا مطلب ھے کہ گورنمنٹ یا دیگر پبلک اتھارٹی بعض حالات میں محدود طور پر مداخلت کر سکتی ھے پولیس یا دیگر اتھارٹی کو یہ ظاھر کرنا ھوگا کہ مداخلت کرنے کی کوئی قانونی وجہ ھے

آرٹیکل نمبر 8 بہت سے کیسوں میں استعمال ھوتا ھے ، جس میں شامل ھیں:

● وہ کیس جو ھم جنس پرست مرد لایا ھو اور اس میں قانون توڑا گیا ھو کیونکہ بہت

ھم جنس پرست مرد سیکس رکھتے ھیں ھم جنس پرست مرد کے لیۓ اب وھی

عمر ھے جو کہ کسی دوسرے کے لیۓ ھے

● ایک آدمی جو بطور بچہ زیر نگرانی تھا جس نے آرٹیکل نمبر 8 کو اپنا ریکارڈ رکھنے کے

لیۓ استعمال کیا

● ایک پولیس آفیسر جو کہ اپنے باسز کے خلاف کامیاب کلیم رکھتی ھے کہ انہوں نے

اس کا فون ٹیپ کیا

آرٹیکل 9: خیالات کی آزادی اور مذھبی آزادی

یہ اس چیز کی گارنٹی دیتا ھے کہ آپ جو چاھتے ھیں سوچ سکتے ھیں اور کوئی بھی مذھب رکھ سکتے ھیں آپ کو کوئی خاص مذھب اختیار کرنے کے لیۓ مجبور نہیں کیا جا سکتا اور اپنا مذھب تبدیل کرنے سے روکا نہیں جا سکتا اصولوں کی آزادی ان لوگوں کو بھی ھے جو کہ خانہ بدوش ھیں آرٹیکل نمبر 9 آپ کو مذھبی فوائد حاصل کرنے کے حق کی حفاظت کرتا ھے

آرٹیکل نمبر 9 ایک کامیاب حق ھے کیونکہ اس لیۓ کچھ حالات میں اس کی خلاف ورزی کی جا سکتی ھے اس کا مطلب ھے کہ ایک گورنمنٹ یا پبلک اتھارٹی مخصوص حالات میں مداخلت کرنے یا روک دینے کا حق رکھتی ھے گورنمنٹ یا پبلک اتھارٹی کو ظاھر کرنا ھو گا کہ مداخلت کی یا پابندی کی قانونی بنیاد تھی ۔ ان کی کاروائی کے چار مقاصد میں سے ایک ھونا چاھیۓ ۔ مثال کے طور پر ، دوسروں کے حقوق کی حفاظت ۔ اسے یہ بھی ظاھر کرنا ھو گا کہ پابندی یا مداخلت بہت ضروری تھی

آرٹیکل 10: اظہار خیال کی آزادی

یہ اس کی گارنٹی دیتا ھے کہ معلومات دوسرے لوگوں تک پہنچاۓ اور وہ معلومات حاصل کرے جو دوسرے لوگ آپ کو دینا چاھتے ھیں یہ اسی طرح ھے جیسے کہ آرٹیکل نمبر 9 میں ھے اگرچہ راۓ کا دائرہ آرٹیکل نمبر 10 میں کافی وسیع ھے

جرنلسٹ اور وہ لوگ جو اخباریں شائع کرتے ھیں اور رسالے چھاپتے ھیں وہ آرٹیکل نمبر 10 کا استعمال کر سکتے ھیں کہ جو وہ شائع کرتے ھیں اور جس کے متعلق وہ لکھتے ھیں ان پر کوئی پابندی نہیں ھونی چاھیۓ آرٹسٹس اور رائٹرز اس کو اپنے ڈیفنس میں ان لوگوں کے خلاف استعمال کر سکتے ھیں جو ان کے کام کو برا کہتے ھیں

آرٹیکل نمبر 10 مصدقہ ھے اس کا مطلب ھے کہ گورنمنٹ یا پبلک اتھارٹی کو خاص حالات میں پابندی لگانے یا مداخلت کی اجازت ھے ۔ گورنمنٹ یا پبلک اتھارٹی کو یہ ظاھر کرنا ھوگا کہ پابندی یا مداخلت قانونی ھے ۔ اس کی کاروائی آٹھ میں سے کسی ایک کے متعلق ھونا چاھیۓ جس میں یہ شامل ھے

● جرائم کی روک تھام

● چال چلن کی حفاظت

● دوسرے لوگوں کی حفاظت؛ اور

● رازدارانہ معلومات کی حفاظت

یہ بھی ظاھر کرنا ھے کہ مداخلت بہت ضروری تھی ( کہ یہ جتنی ضرورت تھی اس سے زیادہ نہیں ھوا اور یہ ایک اچھے سبب کے لیۓ سب کچھ ھوا تھا)

آرٹیکل 11: اسمبلی اور ایسوسی ایشن کی آزادی

یہ آرٹیکل پر امن میٹنگز اور پروٹیسٹ کے حق کی حفاظت کرتا ھے اس کا مطلب ھے کہ پولیس ان لوگوں کی حفاظت کرے گی جو میٹنگ یا پروٹیسٹ کرتے ھیں اور کوئی انہیں روکنے کی کوشش کرتا ھے

آرٹیکل نمبر 11 ایک سیاسی پارٹی بنانے اور سیاسی پارٹی یا گروپ میں شامل ھونے کی حفاظت کرتا ھے اور ایک ٹریڈ یونین میں شامل ھونے کے حق کی بھی حفاظت کرتا ھے لیکن ٹریڈ یونین میں پولیس آفیسر سولجر یا کوئی دوسرے گروپ جو گورنمنٹ کے لیۓ کام کرتے ھیں شامل نہیں ھو سکتے

آرٹیکل نمبر 11 ایک یونین میں شامل نہ ھونے اور یونین نہ بنانے کے حق کی بھی ضمانت دیتا ھے

آرٹیکل نمبر 11 ایک مستند حق ھے اس کا مطلب ھے کہ گورنمنٹ یا پبلک اتھارٹی کو بعض مخصوص حالات میں پابندی لگانے یا مداخلت کرنے کی اجازت ھے گورنمنٹ یا پبلک اتھارٹی کو یہ ظاھر کرنا ھو گا کہ مداخلت کرنے یا پابندی لگانے کی قانونی بنیاد تھی ان کی کاروائی 5 میں سے ایک مقصد کے لیۓ جو کہ آرٹیکل نمبر 11 میں درج ھے کے متعلق ھونی چاھیۓ جس میں جرائم کو روکنے کے لیۓ دوسرے لوگوں کے حقوق کی حفاظت شامل ھے اس کو یہ بھی ظاھر کرنا ھوگا کہ حق کی خلاف ورزی بہت ضروری تھی (یہ کہ بہتر وجہ سے کیا گیا اور اتنا کیا گیا کہ جتنے کی ضرورت تھی)

اس وقت پولیس جلسے جلوسوں کو روک سکتی ھے اور ان پر پابندی لگا سکتی ھے لوگ آرٹیکل نمبر 11 کے تحت ان پابندیوں کو چیلنج کر سکتے ھیں اگر وہ حد سے زیادہ ھوں اور ضروری نہ ھوں

آرٹیکل 12 : شادی کرنے کا حق اور ایک فیملی تلاش کرنے کا حق

یہ مردوں اور عورتوں کو شادی کرنے کا حق دیتا ھے جہاں تک کہ وہ زیادہ عمر کے ھو جائیں روائتی طور پر اس میں ایک ھی جنس کے جوڑے اور وہ لوگ(جنہوں نے جنس تبدیل کروائی ھوئی ھے ) شامل نہیں ھیں جبکہ اب سٹراس برگ اور انگلش اور ویلش عدالتوں نے اس موجودہ وقت میں کہا ھے کہ وہ جنہوں نے جنس تبدیل کروائی ھے ان کو حق حاصل ھے کہ وہ اپنی نئی جنس کے ساتھ شادی کرنے کا حق رکھتے ھیں (وہ جنس جو انہوں نے تبدیل کروائی ھے ) اور قانون اب بدل دیا گیا ھے تا کہ وہ اس قانون کے مطابق ھو جائیں

فیملی کی بنیاد کا حق یہ ان لوگوں کے لیۓ ھے جو شادی شدہ ھیں اگر یہ ھے کہ وہ لوگ جو شادی شدہ نہیں ھیں وہ صرف فیملی کی زندگی کی عزت کے حق پر انحصار کریں آرٹیکل نمبر 8 کے مطابق ان کا حق ھے کہ وہ اپنے بچے اپنے ساتھ رکھیں

آرٹیکل 14 : ڈسکریمی نیشن کی ممانعت

اس میں بہت سے ڈسکریمی نیشن بمعہ مندرجہ ذیل پر ڈسکریمی نیشن شامل ھے :

● جنس

● نسل (ریس)

● مذھب

● سیاسی راۓ

جبکہ یہ آرٹیکل یہ نہیں بیان کرتا کہ صرف یہی ڈسکریمی نیشن سے متعلقہ سلوک ھیں اور یورپین کورٹ آف ھیومین رائٹس نے تسلیم کر لیا ھے یہ ان لوگوں کے متعلق بھی ڈسکریمی نیشن کو کور کرتا ھے

● نان – میریٹل (جو غیر شادی شدہ والدین کے پیدا کیۓ ھوۓ ھوں )

● غیر شادی شدہ

● قیدی

● ھم جنس پرست مرد یا ھم جنس پرست عورتیں

عدالت یہ بھی تسلیم کرتی ھے کہ یہ آرٹیکل معذور آدمیوں کے خلاف بھی ڈسکریمی نیشن کے سلوک کو کور کرتا ھے آپ یہ سوال کر سکتے ھیں کہ آپ کے ساتھ کسی دوسری بنیاد پر ڈسکریمی نیشن کی جا رھی ھے ۔ لیکن آپ کو یہ ظاھر کرنا ھو گا کہ اس ڈسکریمی نیشن کا ذاتی چال چلن سے تعلق ھے

آرٹیکل نمبر 14 ڈسکریمی نیشن کے متعلق عام حقوق نہیں دیتا آپ اس کو صرف اس وقت استعمال کر سکتے ھیں جب آپ کے ساتھ ڈسکریمی نیشن جو ھے وہ کنونشن کے کسی دوسرے آرٹیکل کے ساتھ لنک کر رھی ھو مثال کے طور پر ھم جنس پرست مرد یہ کہتا ھے کہ وہ اپنے ساتھی کی وفات کے بعد ایک فلیٹ کو کرایہ پر لے سکتا ھے لیکن بری شرائط پر ، بنسبت اس کے کہ اگر اس کا ساتھی ایک عورت ھوتی وہ آرٹیکل نمبر 8 کا استعمال کرتا ھے کیونکہ اس کا گھر کونے پر ھے تب وہ آرٹیکل نمبر 14 کا استعمال کرتا ھے کیونکہ اس کے ساتھ جنسی بنیاد پر ڈسکریمی نیشن کی گئی ھے

آرٹیکل نمبر 14 اکثر بعض اوقات آرٹیکل 1 کے ساتھ استعمال کیا جاتا ھے فرسٹ پروٹوکول لوگوں کے ساتھ فوائد کی ادائیگی کے وقت ڈسکریمی نیشن کی جاتی ھے

اگر آپ یہ ظاھر کرتے ھیں کہ آپ کے ساتھ ڈسکریمی نیشن کی گئی ھے اور یہ ڈسکریمی نیشن کسی دوسرے آرٹیکل سے منسلک ھے ، اس پر گورنمنٹ یا پبلک اتھارٹی اس میں بھی یہ کہہ سکتی ھے کہ یہ ڈسکریمی نیشن درست ھے لیکن ان کو یہ ظاھر کرنا ھو گا کہ آپ کے ساتھ مختلف سلوک کرنے کی بڑی وجہ ھے اور ان کی کاروائی اتنی ھی ھے (ضرورت سے زیادہ آگے نہیں بڑھے)

This document was provided by Community Legal Service Direct, September 2006, www.clsdirect.org.uk